Friday, November 30, 2018
پاکستان نے اپنے 1980کی دھائ کے پرانے ٹی59/69 ٹینکس ریٹائرڈ کرنے اور انکی جگہ چین سے جدید وی ٹی-4 مین بیٹل ٹینک خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
(ان ٹینکس کی خصوصیات اگلی پوسٹ میں شئیر کریں گے پہلے کچھ جنرل معلومات شئیر کر لیں۔)
پاک فوج کے آرمورڈ ڈویژن کو جدید بنانے کے لیے یوکرائن کے ٹی-84اپلوٹ،ترکی کے لیوپرڈ، روس کے ٹی-90, اور چین کے وی ٹی-4 ٹینک میں سے کوئ ایک ٹینک سلیکٹ کیا جانا تھا۔
آج سے دو سال پہلے پاکستان کے فوجی افسران نے یوکرائن کی ڈیفنس انڈسٹریز کا دورہ کیا جس میں اس خواہش کا اظہار کیا گیا کہ اگر یوکرائن کا ٹی-84اپلوٹ ٹینک پاکستان کے صحرائ،میدانی اور پتھریلے علاقوں میں کامیاب رہا تو پاکستان یہ ٹینک ایک سو کی مقدار میں خرید لے گا۔ لیکن ٹیسٹ کے دوران ٹی-84 میں کافی خامیاں نظر آئیں جس وجہ سے یوکرائن نے ٹی-84 سے خالص پاکستانی علاقے کے لیے اپلوٹ-پی نام کا ٹینک ورژن بنا دیا۔ دوسرے ٹینکس کے ٹرائلز سے پہلے تک یہ ٹینک پاک فوج کی ترجیع رہا۔
سابق وزیردفاع خرم دستگیر نے روس میں اعلان کیا تھا کہ روس سے ٹی-90 ٹینک خریدے جائیں گے۔
لیکن فوج نے شروع سے ہی ان ٹینکوں کو مسترد کر دیا، اسکی وجہ یہ تھی کہ روسی ساختہ ٹینکس میں سپئیر پارٹس کا بہت زیادہ مسلہء ہے اور پاکستان کے روس سے مستحکم تعلقات نہیں، مثال کے طور پر اگر ایمرجنسی صورتحال میں روس کی طرف سے سپئیر پارٹس کی سپلائ بند ہو گئ تو یہ ٹینک ناکارہ ہو جائیں گے۔
ترکش لیوپرڈ ٹینکس بھی پاک فوج کے منعقد ٹرائلز میں شامل رہے ۔اس دوران شام میں ترکی کے حملے میں ان ٹینکس کے استعمال کا بھی جائزہ لیا گیا، لیکن داعش کے خلاف ان ٹینکس کا پروٹیکشن سسٹم بری طرح ناکام رہا جس کے باعث پاکستان نے یہ ٹینکس خریدنے سے معزرت کر لی۔
چین نے اپنے فرنٹ لائن ٹینک ٹی-99 کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا اور اسکا ایک ایکسپورٹ ورژن بنایا جس کا نام وی ٹی-4 رکھا گیا۔ اس ٹینک کا ٹرائل سب سے آخر پر منعقد ہوا اور اس نے متاثرکن پرفارمنس پیش کی۔ پاک فوج نے ٹینک کی بہترین صلاحیت، پروٹیکشن سسٹم اور کم لاگت ہونے کے باعث اسکی خریداری میں حامی بھر لی۔
یاد رہے یہ ٹینک پاکستان کے اندر لائسنس کی بنیاد پر بنایا جائے گا اور اسکا نام الخالد-2 رکھا گیا ہے۔
تحریر-#سعیدغالب







nice
ReplyDeleteNice
ReplyDeleteOh
ReplyDeleteNice information
ReplyDeleteYa nice
ReplyDelete